انسانیت کا قتل عام

انسانیت کا قتل عام

انسانیت کا قتل عام 
انسانیت کا قتل عام کیا جارہا ہے ۔
کبہی سندھی کبہی بلوچی کبہی پختون تو کبہی پنجابی سب کو کچلا جارہا ہے کیوں ایسا ھو رہا ہے؟ 
کون کر رہا ہے یہ سب؟ 
الله تعاليٰ جب انسان کو پیدا کرنے کا سوچا اور فرشتوں کو بولا تھا قرآن مجید بیان کرتا ہے ۔
فرشتوں کو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میں زمین میں اپنا نائب قاصد بنانا چاہتا ہوں ۔
اور فرشتوں نے جواب دیا کہ اے اللہ کیا آپ ایسی مخلوق پیدا کرنا چاہتے ہیں جو خون بہاۓگی فتنہ فساد کرے گی ۔
اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کو جواب دیا کہ جو میں جانتا ہوں وہ تم نہیں جانتے ۔
اور فرشتوں کو حکم دیا کہ جاؤ زمین سے مٹھی بھر ریت لے آؤ اور پھر اللہ تعالیٰ نے آدم کی تخلیق کی ۔
پھر جس طرح اللہ تعالیٰ نے چاہا اس طرح آدم علیہ السلام کو زمین پر اتارا ۔
پھر انسانیت بڑھائی آج آخری نبی ﷺ کی آخری امت مسلمہ اس دنیا میں بستی ہے ۔
اور اللہ پاک دیکھ رہیں ہیں ھمارے اعمال ۔
ھر جگہ خون ہے ۔
ھر جگہ فتنہ فساد عروج پر ہے ۔
زنا اور بہت سارے ایسے اعمال جو کہ شریعت میں نہیں ےوہ کر رہے ہیں ۔
اور اللہ تعالیٰ ھم سب کو دیکھ رہا ہے ۔
اور کرامن کاتبین ھمارے اعمال لکھ رہے ہیں ۔
اور کل قیامت قائم ھوگی ۔
اور اللہ پاک کے سامنے کھڑا ھونا پڑے گا ۔
اس وقت کیا کریں گے آج ھم دولت کی وجہ سے مغرور ہیں مگر کل یہ دولت کام نہیں آۓ گی یاد رہے ۔
یہ اولاد کام نہیں آۓ گی پھر کیا کرو گے؟ 
انسانیت کا قتل عام بند کرو ظالمو۔
ظلم اتنا کرو جو کل برداشت کر سکو ۔
اللہ تعالیٰ کا انصاف بہت نرالہ ہوگا ۔
کسی پر ذرا برابر بھی ظلم نہیں کیا جائے گا ۔
پھر کیا کرو گے؟ 
وہاں تمھاری طاقت کام نہیں کرے گی ۔
یاد رکھنا۔


No comments:

Powered by Blogger.