bahematkhaton |
باھمت خاتون
ایک خاتون کا شوہر فوت ھو گیاکچھ دن محلے والوں نے اور رشتےداروں نے ھیلپ کی عدت پوری کرنے کے بعد اس خاتون نے اپنے گھر کا جاٸزہ لیا اس کو شوہر کی جمع پونچی میں صرف تین درھم ملے وہ خاتون باھمت خاتون تھی اس نے بولا روز کسی کے سامنے ھاتھ پھیلانے سے بھترہے کچھ ایسا کیا جاۓ جس کسی کے سامنے ھاتھ پھیلانے سے بچ سکوں ۔
وہ خاتون وہ تین درھم لیکربازار گٸی بازر سے تین درھم کی عون لیکر آٸیں اس کا کوٸی سوٸیٹر یاکوٸی اور چیزبناکر بازار میں فروخت کرنے چلی گٸی۔
وہ عون کا بنا سوٸٹرآٹھ دس درھم کا بیچ کران میں سےکچھ کا بچوں کے لیۓ کھانالیکر آٸیں ۔
اور کچھ دن اس طرح کرتی رہی ایک دن ایسا ھواکہ بازار سے عون لیکرآٸی اور بچوں کے لیۓ کھانا بہی ۔
وہ بہی بچوں کے ساتھ کھانا کھانے کی گرزسے عون کو ساٸڈپر رکھ کر کھانا کھانے کے لیۓ بیٹھ گٸی۔
اتنی دیرمیں ایک پرندہ آیااور اس کی پوری جمع پونچی لیکر چلا گیااوروہ عورت پریشان ھوگٸی دوسرے دن وہ اس دورکے عالم داٶد طاعی کے پاس چلی گٸی ۔
داٶد طاعی کو بولتی ہے کیا ھمارا رب رحیم یاظالم (نعوذ باللہ )
دوٶد طاعی نے بولا نہیں بی بی ھمارا رب تو بہت بڑا رحیم اور کریم اس خاتون نے یہ داستان پوری سناٸی اور داٶ د طاعی نے پوری داستان سنی اتنے میں داٶدطاعی کا دروازا کھٹکتا ہے ۔
اور داٶد طاعی دروازا کھولتاہے کیادیکھتا ہےکہ دس ان جان بندے کھڑے ہیں ۔
داٶد طاعی ان سے پوچھتاہے ہاں بہاٸی کون کیا مسٸلہ ہے وہ اپنی داستان سناناکچھ اس طرح شروع کرتےہیں۔
وہ لوگ بولتےہیں ھم کشتی میں سفر کر رہے تھے اچانک ھماری کشتی کسی پتھر وغیرہ سے ٹکراٸی اور اس میں سوراخ ھوگیا۔
اور کشتی کے اندرپانی آنے لگ گیاھم اللہ پاک سےالتجا کرنے لگےیا اللہ اگر ھم یہاں سے بچ نکلے تو دس دس ھزاردرھم صدقہ دیں گے ۔
پھر ایک پرندہ آیا اسنے ھماری کشتی میں عون پھینکی اوراس عون سے ھم نے وہ سوراخ بند کیا اور کشتی کا پانی باھر نکالاجو ساھل قریب تھاوہاں کشتی کو لےآۓ اورھم رب سے کیا وعدہ پوراکرنا چاھتے ہیں لوگوں سے معتبراورنیک شخص کے بارے میں پوچھ تے آۓہیں لوگوں نے آپ کا پتہ دیا ہے یہ لو دس دس ھزاردرھم اور کسی مستحق انسان کو دے دینااور وہ لوگ چلے گۓ ۔
داٶد طاعی وہ مکمل درھم لیکر اس خاتون کے پاس آۓ اوراس خاتون سےبولاکے یہ قبول کیجیۓ اور مجھے بتاٸیں کیا ھمارا رب رحیم ہے یا ظالم وہ خاتون روتی ہوٸی بولی ھمارا رب بہت بڑارحیم اور کریم ہے اس خاتون نے وہ پیسے لیکرگھر کاگزر چلایاجیسے اس کو مناسب لگا۔
مگر اس وقعہ میں ہمیں یہ سبق ملتاہے کےکسی کے سامنے ھاتھ پھیلانے سے بہترہے کچھ اپناکیاجاۓ.
اللہ تعالی پر پکی توقل کرنی چاہیۓ
نا امیدی سے بچنا چاہیٸے
مگر آج کل ھم لوگ بلکل رب کریم کو بھول چکے ہیں اس سے ہمیں بچنے کی ضرورت ہے اللہ پاک ہمیں توفیق عطافرماۓ آمین ثم آمین
No comments:
Post a Comment